Umair's poetry
Monday, 9 June 2014
محبتوں کے تمام وعدے..
محبتوں کے تمام وعدے..
.
نبھائے کس نے،بھلائے کس نے.. !!
.
تمہیں پشیمانی ہی ہوگی جاناں..
.
جو میری مانو..
.
حساب چھوڑو..
Saturday, 7 June 2014
اُداسیوں کا سبب جو لکھنا
اُداسیوں کا سبب جو لکھنا
تو یہ بھی لکھنا
کہ چاند چہرے ، شہاب آنکھیں
بدل گئے ہیں
وہ زندہ لمحے جو تیری راہوں میں
تیرے آنے کے منتظر تھے
وہ تھک کے سایوں میں ڈھل گئے ہیں
وہ تیری یادیں ، خیال تیرے ، وہ رنج تیرے ، ملال تیرے
وہ تیری آنکھیں ، سوال تیرے
وہ تم سے میرے تمام رشتے بچھڑ گئے ہیں ، اُجڑ گئے ہیں
اُداسیوں کا سبب جو لکھنا
تو یہ بھی لکھنا
لرزتے ہونٹوں پہ لڑکھڑاتی دُعا کے سورج
پگھل گئے ہیں
تمام سپنے ہی جل گئے ہیں
03029299717
Monday, 2 June 2014
" جو غمِ حبیب سے دور تھے وہ خُد اپنی آگ میں جل گئے
" جو غمِ حبیب سے دور تھے وہ خُد اپنی آگ میں جل گئے ،
جو غمِ حبیب کو پا گئے وہ غموں سے ہنس کے نِکل گئے "
جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کہ مچل گئے
وہ ںظر نظر سے گلے مِلی تو بُجھے چراغ بھی جل گئے۔
یہ شکستِ دید کی کروٹیں بھی بڑی لطیف و جمیل تھیں،
میں نظر جُھکا کہ تڑپ گیا وہ نظر بچا کہ نِکل گئے۔
نا خزاں میں ہے کوئی تیرگی، نا بہار میں ہے کوئی روشنی۔۔
۔۔
یہ نظر نظر کہ چراغ ہیں ، کہیں بُجھ گئے کہیں جل گئے
جو غمِ حبیب کو پا گئے وہ غموں سے ہنس کے نِکل گئے "
جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کہ مچل گئے
وہ ںظر نظر سے گلے مِلی تو بُجھے چراغ بھی جل گئے۔
یہ شکستِ دید کی کروٹیں بھی بڑی لطیف و جمیل تھیں،
میں نظر جُھکا کہ تڑپ گیا وہ نظر بچا کہ نِکل گئے۔
نا خزاں میں ہے کوئی تیرگی، نا بہار میں ہے کوئی روشنی۔۔
۔۔
یہ نظر نظر کہ چراغ ہیں ، کہیں بُجھ گئے کہیں جل گئے
Subscribe to:
Posts (Atom)